کروموسوم دریافت‘ پر نوبل پرائز

کرموسوم پر مزید تحقیق سے موروثی بیماریوں پر قابو پایا جا سکے گا

انسانی حیات سےمتعلق اہم خلیے’کروموسوم‘ کی ساخت اور بناوٹ کے بارے میں اہم دریافت کرنے والے تین امریکی سائنسدانوں کو میڈیسن کے مشترکہ ’نوبل پرائز‘ سے نوازا گیا ہے۔

تین امریکی سائنسدانوں ایلزبتھ بلیکبرن، کیرول گرائیڈر اور جیک سوزسٹک نے مشترکہ طور پر پتہ چلایا ہے کہ کروموسوم کو مکمل طور پر کاپی کیا جا سکتا ہے اور کروموسوم کا آخری حصہ یعنی ٹیلوم ایریز دراصل کروموسوم کے بہت ہی اہم حصے ہیں جس کی ساخت اور صحت کو قابو میں رکھ کر موروثی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

سائنسدانوں کا خیال ہے کہ کروموسوم کومکمل طور کاپی کرنے کی دریافت سے فائدہ اٹھا کر کروموسوم کو زیادہ دیر تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

ان سائنسدانوں نے پتہ چلایا ہے کہ اگر کروموسوم کا آخری حصہ ٹیلوم ایریز چھوٹا ہوتا چلا جائے تو اس سے کروموسوم کی زندگی پر اثر پڑتا ہے لیکن اگر ٹیلوم ایریز کی ساخت برقرار رہے تو کروموسوم سیل ہمیشہ کے لیے توانا رہ سکتا ہے۔

امید کی جا رہی ہے کہ شاید ٹیلوم ایریز پر اثر انداز ہو کر کینسر پر قابو پایا جاسکتا ہے اور اس سلسلے میں ٹیلوم ایریز پر اثرانداز ہونے والے ویکسین تیار کیے جا رہے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ٹیلوم ایریز پر مزید تجربات سے خون کی کمی جیسی موروثی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے
0 Responses

Post a Comment

  • About Me

    my name is Jamil Hussain from islamabad, pakistan. I'm interested to share information with other's

    Followers